اھلبیت اور صحابہ کا اپنا اپنا مقام ھے اس لئے ھمین انکا أپس مین تقابل نہین کرنا چاھئے صحابہ کرام کی اپنی قربانیان ھین لیکن وہ زیادہ تر اجتماعی ھین جبکہ کربلا کی قربانی ایسی قربانی ھے کہ جس کی نظیر پوری تاریخ اسلام مین نہین ملتی
أپ خود بتائین کربلا کے علاوہ بھی کہین ایک چھ ماہ کے معصوم بچے کو پانی کے دو گھونٹ کی بجائے اس کے نازک گلے کو تیر سے چھید دیا جاتا ھے
بہتر شہدا کو شہید کرنے کے بعد بھی ظلم سے جی نہین بھرا انکے سر کاٹ کر نیزون پر بلند کئے گئے اور انکی لاشون پر گھوڑے دوڑائے گئے خیمے لوٹے گئے عفت مأب پیغمبر زادیون کے سرون سے چادرین چھینی گئین زیور اتارے گئے اور پھر اس پہ بھی کلیجہ ٹھنڈا نہ ھوا تو اسی پیغمبر کہ جس کا کلمہ پڑھتے تھے اسی کی نواسیون کو ننگے سر قیدی بنا کر شہرون مین بازارون اور دربارون مین پھرایا گیا
کیا کسی صحابی یا اسکے خاندان والون کیساتھ ایسا سلوک کہین کیا گیا ؟
اور اس پر ستم یہ کہ امت خاموشی سے دیکھتی ھی نہین رھی بلکہ أج بھی داکر نائیک بلیغ الدین مفتی وحید اللہ خان اور مفتی سعودی عرب کہتے ھین یزید کو جائز حکمران اور امام حسین کو باغی قرار دیتے ھین
کربلا کی قربانی کی مثال کہین نہین ملتی
اگر مجھ سے پوچھین تو صحابہ کا اسلام اکسٹھ ھجری مین بنو امیہ کے ھاتھون ختم ھو گیا تھا جسے دوبارہ زندگی نواسہ رسول نے اپنے مقدس خون اور اپنے کنبہ و اصحاب کی بے مثال قربانیون سے عطا کی
http://youtu.be/6UiVNHrJd0A
No comments:
Post a Comment